Posted in pencil

خراشیں

گرد زمانہ،

گردشِ دوراں

بیتے و بہتے لمحوں کے بیچ

تیرگی و روشنی کی ادلتی بدلتی

طرفوں کے درمیاں،

ذرہ رائیگاں کی مانند

میرا شعور میرا وجود

کچھ پا رہا ہے یا کھو رہا ہے؟

جو سہہ رہا ہے

وہی مجسم ہو رہا ہے

تبصرہ کریں